الفاظ اکثر بے ذائقہ ہوتے ہیں، ادا کرنے والے کا لہجہ اُنہیں میٹھا یا کڑوا بنا دیتا ہے۔
الفاظ بذاتِ خود کوئی خاص تاثیر نہیں رکھتے۔ اصل اثر تو بولنے والے کے لہجے، نیت اور دل کی کیفیت سے پیدا ہوتا ہے۔
کبھی ایک عام سا لفظ بھی نرمی، محبت اور شفقت سے ادا ہو تو سننے والے کے دل میں اُتر جاتا ہے۔
اور کبھی بہت خوبصورت الفاظ بھی اگر تلخی، غصے یا اَنا سے ادا کیے جائیں
تو وہ دلوں میں زخم چھوڑ جاتے ہیں
یاد رکھیں، لہجہ، الفاظ کی جان ہے۔ تلخ لہجہ بہترین لفظ کو بھی بُرا بنا دیتا ہے،